ہمارےماہرین کی ٹیم کی طرف سےآپ کوآج/22/12/2024 مارکیٹ اورمنڈیوں کی موجودہ تازہ ترین صورتحال جس میں کرنسی،سونا،پھل،سبزیاں،گوشت،کریانہ،گھی،چینی،دال،چاول،مصالہ جات،
غلہ منڈی
،مونجی،گندم،مکئی،جوار،باجرہ،برسیم،کھل،چوکر،وغیرہ کی قیمتوں کے اتارچڑھاو٘کےمتعلق نیچےبیان کیاگیاہے۔

مختلف اجناس کی قیمتیں ممکن ہوں گی
        Date 22/12/2024
                     دھان چاول|PADDY CHAWAL

*چاول ایکسپورٹ*

چاول ایکسپورٹ کا معاملہ حل ھوگیا دھان اور چاول مارکیٹ اب بہتر رہے گی فل گرم 🔥

دھان غلہ منڈی عارف والا کائنات 1121 مارکیٹ تیز اوپن ہوئی ہے۔فلحال تک مارکیٹ بہتر جا رہی ہے اچھا مال فی من 5400 روپے 🆙🔥

جبکہ 1509 دھان 5000-5200 روپے فی من تک کام ہوا ہے

*عارف والا غلا منڈی*
22 12 2024

1509 ہاتھ والا اچھا مال 4900 سے 5200 کیش
روٹین پیمنٹ 5200 سے 5375

دھان 1847 ہاتھ والا 4800 سے 5000

چھوٹی مشین اچھا مال کٹّر 4700 سے 5000

کٹّر مال والا 4500 سے 4700

1121 دھان۔ ہاتھ والا مال اچھا

4900سے 5400کیش

روٹین پٹیمت 5400 سے 5500

کٹّر مال 1121 4500 سے 5000

1718 ہاتھ والا 4700 سے 5250 کیش

کٹر 1718 4500 سے 4900

آج دھان مارکیٹ100 روپے بہتر ہے پیمنٹ روٹین اور ٹائم بھی ہوتا ہے زیادہ ریٹ لو تو لیکن زیادہ مال کیش بِکتا ہے

*چاول|RICE*

*رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ملک سے چاول کی برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کی برآمدات کے مقابلے میں 35.40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا*

پاکستان بیورو آف شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا نومبر 2024 کے دوران 2.377 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ چاول بشمول باسمتی چاول اور دیگر 1.515 بلین ڈالرز کی برآمدات کی گئیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.119 بلین ڈالر مالیت کی 1.721 ملین میٹرک ٹن کی برآمدات کی گئی تھیں۔

رواں مالی سال کے آخری 05 ماہ میں باسمتی چاول کی برآمدات میں 34.64 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ 386.116 ملین ڈالر مالیت کی مذکورہ اجناس میں سے 370,282 میٹرک ٹن برآمد کی گئیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 244,664 میٹرک ٹن اور 728.76 ملین ڈالر کی برآمدات تھیں۔

دریں اثنا، ملک نے رواں مالی سال کے آخری پانچ مہینوں میں باسمتی چاول کے علاوہ دیگر چاول برآمد کرکے 1.129 بلین ڈالر کمائے جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 832.523 ملین ڈالر کی برآمدات کی تھیں۔

جولائی تا نومبر کے دوران دیگر چاولوں کی برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کی برآمدات کے مقابلے میں تقریباً 35.67 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تشویشناک خبر
رواں مالی سال کے پہلے 05 ماہ کے دوران ملک سے فوڈ گروپ کی برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کی برآمدات کے مقابلے میں 19.58 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

                    دالیں مارکیٹ

_*22-Dec-2024*_

*غلہ منڈی فیصل آباد*
21-دسمبر-2024

مسور سالم کرمسن ریگولر ۔9175
مسو رسالم کرمسن میڈیم ۔9350
مسور سالم کرمسن سارٹر ۔9700
دال مسور رابن۔9625
دال مسور رابن پلس۔9700
دال مسور افغانی۔10700
دال مسور دیسی باریک پالش۔12750
دال مسور دیسی باریک کوری۔12900
دال مونگی اگنا۔14525
دال مونگی اگنا پلس۔14600
دال مونگی میڈیم۔13350
چنا سفید موٹا کینیڈا ۔8mm۔12300
چنا سفید موٹا۔9mm۔13350
چنا سفیدموٹا۔10mm۔13800
مسور سالم دیسی F16۔12750
مسور سالم دیسی ملای۔13500
دال ماش چھڑی سپر ایٹ۔15800
دال ماش ایس کیو میڈیم ۔17200
دال ماش ایس کیو اگنا سارٹر۔17500
دال ماش 4ایس۔19000
دال ماش 5ایس۔20500
چیکو چنا عوامی لاٹ۔9450
چیکو چنا گولڈن ریگولر۔9600
چیکو چنا گولڈن میڈیم۔9700
چنا کینیڈا .B/90۔9900
ماش چھلکا ایس کیو میڈیم۔13600
ماش چھلکا چمن بھلا۔15800
ماش سالم چمن سارٹر۔14300
مونگی چھلکا ھاڑو اگنا۔13750
مونگی چھلکا کابلی اگنا.14275
مونگی چھلکا برازیل اگنا۔14850
مونگ سالم کابلی سارٹر۔13200
لال لوبیہ کیپسول۔24200
لال لوبیہ بنٹی۔10500
سفید لوبیہ سلکی۔12550
چنی سفید چیکو ریگولر۔10100
چنی سفید۔B.90۔10200
سندھی چنا سفید سٹھڑی۔
چنی سندھی سفید سارٹر۔11200
دلیہ موٹا۔3200
دلیہ باریک۔3200
باجرہ پلانٹ کبوتر برانڈ۔3850
تل دھلےتاج برانڈ۔17000
تل دھلے سلکی ڈبل اے برانڈ۔21000
……………………………………..
نوٹ
وقت اور حالات میں تبدیلی عدم دستیابی اور ریٹ میں کمی بیشی اور سیل بند سودا کرتے وقت ممکن ھے

 مکئی|CORN

*مکئی دیسی|CORN*

مکئی دیسی فتح جنگ ہری پور کوالٹی 3650-3700 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔مارکیٹ رکی ہوئی ہے

                                        گوارہ

*گوارہ|GUAR*

  • گوارہ تھل پنجاب کی منڈیوں میں 30 70 کوالٹی 17500-18000 روپے 100 کلو گرام تک ریٹ ہیں۔کراچی تھرپارکر کوالٹی 15750-16000 تک بھاؤ ہیں۔جبکہ کراچی دادو کوالٹی 15500-15750 روپے فی 93.310 کلو گرام کے۔مارکیٹ اسٹاکیہ تھوڑا ٹھنڈا ہوا ہے آرئیوال بہتر ہوئی ہے جس وجہ سے مارکیٹ نرم۔جبکہ سبی کے نیو مال 16800-17200 روپے فی 102 کلو گرام جیسے حالات ہیں۔
                                      ثابت مونگ

*مونگ ثابت*

ثابت مونگ فیصل آباد منڈی دوپہر ٹائم مستحکم کھڑی ہے 12400-12500 روپے فی من

                              لال جوار سفید جوار

*جوار|SORGHUM*

جوار سفید دادو کوالٹی 100/150 روپے فی من تیز ہو کر 3050-3100 روپیہ من تک ریٹ ہیں جبکہ سبی کوالٹی مال ملتان منڈی میں 3050-3150 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔سدا بہار جوار اوکاڑہ منڈی میں 5200-5400 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔ ملتان منڈی میں 5200-5350 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔-تاندلیانوالہ منڈی میں لال جوار 4900-5350 روپے فی من تک بھاؤ ہیں۔مارکیٹ لال جوار ملا جحلا رجحان ہے۔سفید جوار بہتر لگ رہی ہے

*ہلدی ثابت|TURMERIC*

 

*ہلدی ثابت|TURMERIC*

ہلدی ثابت چھانگا مانگا منڈی میں 23000-24500 روپیہ من تک بھاؤ بن گئے ہیں جبکہ فیصل آباد منڈی میں 24000-24800 روپیہ من تک بھاؤ ہیں۔مارکیٹ کی پوزیشن یہاں سپورٹ لیول بن سکتی ہے۔اچھے مال جہاں ریٹ کم لگے لینے چاہیے۔

                                  کالا چنا

*کالا چنا|BLACK CHANA*

*کالا چنا*

کالا چنا مارکیٹ دوپہر ٹائم رکی ہوئی ہے فیصل آباد منڈی میں 10000 روپے فی من تک ریٹ ہیں

                                دھنیا ثابت

*دھنیا ثابت|CORINDER*

*دھنیا ثابت|CORINDER*

دھنیا ثابت ایرانی ٹکڑا کوالٹی کوئٹہ منڈی میں 14000-14200 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔فیصل آباد منڈی میں ٹکڑا کوالٹی 14300-14400 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔جبکہ ایرانی گولی دھنیا فیصل آباد منڈی میں 14500-14600 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔مارکیٹ مستحکم ہوئی ہے۔ٹریڈنگ جاری رکھیں

                                      ہلدی ثابت

*ہلدی ثابت|TURMERIC*

ہلدی ثابت چھانگا مانگا منڈی میں 23500-24000 روپیہ من تک بھاؤ بن گئے ہیں جبکہ فیصل آباد منڈی میں 24000-24750 روپیہ من تک بھاؤ ہیں۔مارکیٹ کی پوزیشن مستحکم کھڑی ہے گاہک کی دلچسبی فلحال کم ہے

                                          زیرہ

*زیرہ|CUMIN*

زیرہ سفید انڈین کوئٹہ منڈی میں 40000-41000 روپیہ من تک ریٹ ہیں۔فیصل آباد منڈی میں 42000-42500 روپے فی من تک ریٹ ہیں۔جبکہ زیرہ ایرانی فیصل آباد منڈی میں 47000-48000 روپیہ فی من تک ریٹ ہیں۔مارکیٹ مستحکم کھڑی ھے۔خاص مزہ داری نہیں ھے

                                       مصالحہ جات

     

کریم میں کمی/ املی میں کمی
فریش کریم کارٹن ——–2700
_________________________
زیرہ سفید ——————1350
_________________________
گرم مصالہ اسپشل——–1550
_________________________
ھلدی ————————840
_________________________
مرچ پسی ——————480
_________________________
دلیہ مرچ——————–580
_________________________
کالی مرچ موٹی———–2350
سفید مرچ —————–3600
_________________________
دھنیا ٹکڑا——————450
_________________________
دھنیا ثابت——————520
_________________________
دھنیا پسا ھوا————–540
_________________________
آلو بخارہ———————720
_________________________
املی براون نمبر 1 کوالٹی–400
_________________________
خشخاش دھلی – ———720
_________________________

راناپنسار سٹور محسن وال

 

 کھل بنولہ

کھل بنولہ کی مارکیٹ بہتر ہوئی ہے۔دسمبر کے یہ لاسٹ دن پئمنٹ پریشر ہونے کی وجہ کے استحکام رہے گا۔ماہرین کیمطابق مارکیٹ جنوری میں پھر سے بہتری کی جانب جائیگی۔مارکیٹ جلد 56 کلو انشاءاللہ 5800/6000 تک ریٹ بنانے کا امکان ہے۔ حاضر مارکیٹ 56 کلو 5100 روپے تک ریٹ کی پوزیشن ھ

                                      گندم|WHEAT

*گندم|WHEAT*

*گندم|WHEAT*

گندم کا سارا دارومدار اب ڈیمانڈ پر منحصر ھے۔فلحال مارکیٹ مستحکم ہی لگتی ہے لمبی چوڑی مندہ تیزی نہ کھیلے ٹریڈنگ کرتے رہے

*تل|SESAME*

تل ہائبرڈ فیصل آباد منڈی میں کوالٹی 13400-13600 روپیہ من تک ریٹ ہے۔جبکہ ریگولر کوالٹی مال 13200-13400 باریک تل فیصل آباد منڈی میں ریگولر کوالٹی 12750-12800 روپیہ فی من تک بھاؤ ہیں۔ہلکے مال جنوبی پنجاب سائیڈ 12000-12600 جبکہ تھوڑئے بہتر مال ہائبریڈ کوالٹی مال 12800-13600 روپیہ فی تک ریٹ ہیں۔میاں چنوں منڈی ہلکے مال 12000-12600 جبکہ اچھے کوالٹی ہائبریڈ مال 13500-13800 روپے فی من تک کام ہو گئے ہیں۔ کراچی پہنچ ریگولر کوالٹی 13200-13400 روپے فی من تک ریٹ بن گئے جبکہ سفید مال 13600/13400 روپے فی من کوالٹی کے حساب سے۔مارکیٹ ملا جحلا رجحان ہے۔جبکہ انٹرنیشنل مارکیٹ ڈاون ہوئی ھے

21/12/2024   

کاجو میں تیزی
اخروٹ کاغذی————-720
_________________________
نمکین پستہ—————-2800

_________________________
کاجو————————3700
_________________________
بادام گریامریکن———2600
_________________________
اخروٹ گری—————1900
_________________________
مغز پستہ——————5200
_________________________
خوبانی خشک————-720
_________________________
بغیر چھلکے کے چنے—-760
_________________________
انجیر فریش ———–2400
_________________________
ایرانی کھجور————420
مصفافتی کھجور——–400
ربی کھجور————–❌

                       

22/12/2024

*پاکستان میں سونے کی درآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں*
پاکستان میں سونے کی مجموعی درآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

اداراہ شماریات کے مطابق نومبر میں کسی بھی ماہ سے زیادہ 68 کلو سونا ملک میں درآمد کیا گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے مقابلے نومبر میں سونے کی درآمدات میں 179.74 فیصد اضافہ ہوا جبکہ نومبر میں سونے کی درآمدات میں سالانہ بنیاد پر 55.76 فیصد اضافہ ہوا
دستاویز کے مطابق نومبر میں سونے کا درآمدی بل 60 لاکھ 73 ہزار ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

ادارہ شماریات کے مطابق اکتوبر میں 24 کلو، ستمبر میں55 کلو اور اگست میں 22 کلو سونا درآمد کیا گیا جبکہ جولائی میں 28 کلو، فروری میں 23 کلو اور جنوری میں 19 کلو سونا درآمد کیا گیا۔

دستاویز کے مطابق رواں سال مارچ، اپریل ، مئی اور جون میں سونا درآمد نہیں کیا گیا

*Daily Market Update*
December 21, 2024 09:00 AM

*Currency Rates*
* “`🇦🇺 173.3 “`
* “`🇨🇦 192.92 “`
* “`🇨🇳 38.23 “`
* “`🇪🇺 288.4 “`
* “`🇯🇵 1.77 📉 -1%“`
* “`🇸🇦 74.08 “`
* “`🇦🇪 76.3 “`
* “`🇬🇧 347.38 📉 -1%“`
* “`🇺🇸 278.75 “`

*Metal Rates*
* “`🟡 Gold Rs.269,997 (tola)“`
* “`⚪ Silver Rs.3,007 (tola)“`

*Crypto Rates*
* “`🪙 BTC $97482.66 “`
* “`🪙 ETH $3467.38 📈 +2%“`
* “`🪙 BNB $681.00 📈 +1%“`
* “`🪙 XRP $2.2994 📉 -1%“`
* “`🪙 TRX $0.2487 📉 -2%“`
* “`🪙 DOGE $0.32608 📈 +1%“`
* “`🪙 SOL $194.28 📉 -1%“`

*Fuel Prices*
* “`⛽ Petrol Rs.252.1/Ltr “`
* “`🛢️ Diesel Rs.255.38/Ltr “`
*صور صدر

22/12/2024

*چینی|SUGAR*

*وزیراعظم کا ٹیکس چوری یا کم ٹیکس دینے والی شوگر ملوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم*

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر احد چیمہ اور علی پرویز ملک بھی موجود تھے
وزیراعظم فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو محصولات کی وصولی کی حکمت عملی پر عمل درآمد کے حوالے سے سخت اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے شوگر انڈسٹری میں ویڈیو اینالیٹیکس کی تنصیب سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئے گی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت محصولات میں بہتری کے لیے اقدامات پر اہم جائزہ اجلاس ہوا جہاں انہیں شوگر انڈسٹری میں وڈیو اینالیٹیکس کی تنصیب اور نگرانی پر بریفنگ دی گئی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے ایف بی آر کی کارکردگی کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور محصولات کی وصولی کے لیے بنائی گئی حکمت عملی کے نفاذ پر عمل درآمد کے حوالےسے سخت اقدامات کی ہدایت کردی۔

انہوں نے کہا کہ شوگرانڈسٹری میں ویڈیو اینالیٹیکس کی تنصیب کے بعد محصولات کی وصولی میں بہتری آئے گی، ان اصلاحات سے چینی کی ذخیرہ اندوزی کا خاتمہ ہوگا اور قیمتوں میں توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ عوام کو سستے داموں چینی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، چینی کے اسٹاک کی باقاعدہ نگرانی کی جائے تاکہ چینی سپلائی چین متاثر نہ ہو۔

وزیراعظم نے ٹیکس چوری اور کم ٹیکس دینے والی شوگر ملوں کے خلاف سخت اور بلا امتیاز کارروائی کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے لیے کیے گئے اقدامات سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچے گا اور ہدایت کی کہ ایف بی آر ویلیو چین کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کے کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔

وزیراعظم نے ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے احکامات اور ٹیکس نہ دینے کی صورت میں سخت کارروائی، سیمنٹ اور ٹوبیکو انڈسٹری کی ویڈیو اینالیٹیکس کا کام جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

22/12/2024

*سال 2024: مہنگائی تاریخی بلندی سے نیچے آگئی، ثمرات عوام تک نہ پہنچ سکے*
رواں برس مہنگائی تاریخ کی بلند ترین شرح کو چھو کر ساڑھے 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی لیکن مہنگائی میں کمی کے ثمرات عوام تک نہ پہنچ سکے۔

حکومتی اعدادوشمار کے مطابق سال کا آغاز ہوا تو سالانہ مہنگائی کی شرح 28.3 فیصد اور ہفتہ وار شرح 44.6 فیصد تھی، سال کے دوران مہنگائی بڑھنے کی شرح ہر آنے والے ہفتے اور مہینے کیساتھ کم ہوتی رہی۔

وفاقی و صوبائی وزراء مہنگائی میں کمی کے دعوے تو کرتے رہے لیکن بدقسمتی سے مارکیٹوں میں اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں کمی نہ ہوسکی۔

وفاقی وزرا کے دعوؤں کے مطابق سال 2024 گزشتہ ساڑھے 6 برسوں میں سستا ترین سال رہا جس دوران مہنگائی آسمان سے زمین پر آ گئی، ادارہ شماریات بھی حکومتی دعوؤں کو ربر سٹمیپ کرتا رہا۔

ادارہ شماریات کے مطابق جنوری میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 28 اعشاریہ 3 فیصد تھی جو دسمبر میں کم ہو کر سنگل ڈیجٹ یعنی محض ساڑھے 6 فیصد تک محدود ہو چکی ہے جبکہ ہفتہ وار مہنگائی جو جنوری میں 44 اعشاریہ 6 فیصد تھی وہ ایک سال سے بھی کم عرصہ میں 3 اعشاریہ 7 فیصد پر آ گئی۔

ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2024 میں آلو 60 روپے فی کلو تھا جو سال کے اختتام یعنی دسمبر میں دو گنا ہو کر 120 روپے فی کلو ہو گیا، دال چنا 257 روپے سے بڑھ کر 380 روپے فی کلو، دال مونگ 299 روپے سے 387 روپے فی کلو پر پہنچ گئی ۔

اسی طرح مٹن 1727 روپے سے بڑھ کر 1960 روپے اور لہسن 582 روپے سے بڑھ کر 679 روپے فی کلو ہو گیا ہے، جنوری میں فی لٹر آئل کی قیمت 501 روپے تھی جو اب 566 روپے ہو چکی ہے
نان فوڈ آئٹمز کا بھی جائزہ لیں تو سال بھر میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 3355 روپے سے بڑھ کر 3447 روپے پر پہنچ چکا ہے، جلانے کی لکڑی 1160 روپے سے بڑھ کر 1268 روپے فی من تک فروخت کی جارہی ہے، اس کے علاوہ کپڑے اور جوتےبھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں، سال بھر میں محض پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں ہی کم ہوئیں۔

مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں اور ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کا ہیر پھیر اپنی جگہ مگر عوام ان دعوؤں پر یقین کرنے کو بالکل تیار نہیں، ان تمام زمینی حقائق کے باوجود حکومتی وزرا آج بھی بضد ہیں کہ معیشت کی سمت درست ہو گئی اور عوام کو ریلیف کے ثمرات ملنا شروع ہو چکے ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر مہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے تو اس کے ثمرات عام آدمی تک کیوں نہیں پہنچ رہے؟ سال 2024 تو عوام نے مہنگائی کے پنجوں میں جکڑے گزار دیا لیکن عوام آج بھی منتظر ہیں کہ کب حکومتی ریلیف کے وعدے پورے ہوں اور شہریوں کو کچھ ریلیف ملے

22/12/2024

پنجاب برانڈ نے ابھی تک سٹاک والو کو مال نکالنے کا موقع دیا ہوا ہے

یعنی 80 فیصد برانڈ ڈاؤن نہیں ہوئے
جس ہوئے بھی ہیں تو وہ معمولی کمی کی

ایجنسی والے سے کم ریٹ پر انڈر پارٹی 15-20 روپے کلو سستا پنجاب برانڈ سیل کررہے ہیں

انڈر پارٹی مارکیٹ والے

سلطان گھی ایجنسی ریٹ 5250

مارکیٹ انڈر پارٹی ریٹ 5060

22/12/2024

*چاول|RICE*

*ملک میں چاول کی پیداوار میں اضافہ ہو گیا، پاکستان چاول برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آ گیا*
ذرائع کی رپورٹ کے مطابق جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں چاول کی مجموعی پیداوار 483 ملین ٹن ہے، پاکستان میں پیداوار 6 ملین ٹن سے تجاوز کر گئی ہے
جس کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر میں چاول پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں 14ویں اور برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آ گیا ہے
ماہرین زراعت کا کہنا تھا کہ دنیا کے چاول درآمدکنندگان بڑے ممالک میں نائیجیریا، ایران، چین، فلپائن اور انڈونیشیا جبکہ چاول برآمد کرنے والے ممالک میں بھارت، ویت نام، تھائی لینڈ، پاکستان، برازیل اور یوراگوئے شامل ہیں نیز 6 ملین ٹن پاکستانی چاول میں سے دنیا بھر کے مختلف ممالک کو برآمد کئے جانے والے چاول کی مقدار پونی4 ملین ٹن ہے۔

22/12/2024

*پاکستان میں چنے کی نئی اقسام متعارف*
جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں نے سیراب شدہ زمین کیلئے چنے کی نئی اقسام متعارف کروائی ہیں جس سے بارانی علاقے میں کاشت کی جانیوالی روایتی چنے کی اقسام سے حاصل ہونیوالی 5من فی ایکڑ پیداوار کے مقابلہ میں 20 سے 25من فی ایکڑپیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔

جامعہ زرعیہ کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ ملک چنے اور دیگر دالوں کی مد میں ہر سال اربوں روپے کا کثیر زرمبادلہ درآمد پر خرچ کرتا ہے جبکہ موجودہ حالات میں بارانی علاقوں میں چنے کی قابل کاشت زمین میں مختلف وجوہات کی بنا پر کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل کی مد میں 5ارب ڈالر اور سویابین پر ڈیڑھ ارب ڈالر کا زرمبادلہ درآمد کیلئے خرچ کیا جاتا ہے اسلئے اگر ہم ان فصلات میں خودکفالت کے حصول کو ممکن بنا لیں تو زرعی ترقی سے خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکتا
انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی نے واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی گندم کی نئی اقسام بھی متعارف کروائی ہیں

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کاشت کی جانیوالی فصلات کی زمین کا 60فیصد سے زائد گندم اور چاول پر مشتمل ہے لہٰذا اگر گندم کی کاشت میں پانچ پانی کی بجائے تین پانی سے فصل سیراب کی جائے تو وافر مقدار میں پانی بچایا جا سکتا

18/12/2024

*_ملائیشن پام آئل_*

کاروبار کے آغاز میں ملاٸیشین پام آٸل مارکیٹ ڈاٶن پوزیشن میں اوپن🔻

**_پام آئل کی قیمت 4,527 رنگٹ تک گر سکتی ہے_*
18-دسمبر 2024
سنگاپور، 18 دسمبر پام آئل <FCPOc3> ٹیسٹ کر سکتا ہے۔4,624 رنگٹ فی میٹرک ٹن پر سپورٹ، کے اچھے موقع کے ساتھ اس سطح سے نیچے ٹوٹ رہا ہے اور 4,527 رنگٹ کی طرف گر رہا ہے. معاہدہ ایک لہر سی پر سوار ہے جو سفر کر چکا ہے. اس کی 61.8 فیصد پروجیکشن لیول 4,684 رنگٹ سے نیچے ہے۔ امکان ہے. 4,527 رنگٹ تک بڑھانا. 4,684 رنگٹ سے اوپر کا وقفہ 4,733 میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے. رنگٹ سے 4,781 رنگٹ رینج

اولین آر بی ڈی*

گزشتہ روز اولین آر بی ڈی کا آخری کام کیش پیمنٹ پر 16950روپے میں ہُوا۔ جبکہ روٹین پیمنٹ پر 17200

روپے میں کام ہُوا

*کراچی گھی*

کراچی گھی ایکس مل ریٹ 16 کلو کارٹن 7475

کراچی ایکس مل ریٹ 900 گرام کارٹن=6825 روپے

یہ ریٹ آربی ڈی 17200 روپے کے حساب سے ہیں

کیش پئمنٹ پر مال کچھ کم میں بھی مل جاتا ھے

18/12/2024

*سوجی50 کلو.4850
معدہ50 کلو.4650
فائن 50 کلو.4750
فائن 80 کلو.7500
دلیہ 40کلو.3600
چینی.موٹی 6450
شکر تھیلا خالص50 کلو.7500
گڑ خالص 7400
خمیر بڑا 450gm.500
میٹھا سوڈا 25 کلو. 2900
مایارفحان50 کلو.6400
گلوکوز 25 کلو.7200

18/12/2024

ملائیشین پام آئل کی قیمتیں گزشتہ 7 ہفتوں کی کم ترین سطح 4571 رنگٹ فی ٹن پر پہنچ گیا⚠️🌴

سرفہرست پام آئل پروڈیوسر انڈونیشیا کی پام آئل ایکسپورٹ میں بھی 11.21 فیصد کی زبردست کمی ریکارڈ

سویابین آئل رعائیتی قیمت میں دستیاب خریداروں کی پام آئل کی بجائے سویابین آئل کی خریداری میں دلچسپی

18/12/2024

18/12/2024
تحریر!:! سید مدبرشاہ

*_حیران کن PCGA کے فگرز_*

آج پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے 15 دسمبر 2024 تک پاکستان کی کاٹن فیکٹریوں میں آنے والی کپاس کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں
جس کے مطابق 15 دسمبر تک 53 لاکھ 67 ہزار3 سو 34 گانٹھ پاکستان کی فیکٹریوں میں آئی ہے
ان فگرز کے مطابق سندھ میں کاٹن کی پیداوار پنجاب سے زیادہ ہےسندھ میں 27 لاکھ 73 ہزار 3 سو 85 گانٹھ پیدا ہوئی ہے جبکہ پنجاب میں صرف 25 لاکھ 93 ہزار 9 سو 49 گانٹھ پیدا ہوئی ہے
مطلب پاکستان میں کاٹن کی پیداوار میں اب سندھ بڑا صوبہ ہے جبکہ ہم نے دیکھا ہے کہ سندھ حکومت کاٹن کراپ کے حوالہ سے پنجاب کی نسبت بہت کم متحرک ہے
پنجاب کے ایک درجن سے زائد جنرز سندھ میں فیکٹریاں لیز پر لینے کے لئے کوشش کر رہے ہیں وجہ سامنے آ گئی ہے
اب کاٹن فیکٹری وہاں ہی چلے گی جہاں کپاس پیدا ہو گی
پنجاب میں تو 4 ڈسٹرکٹ مکمل کاٹن پیداوار ختم کر چکے ہیں PCGA ,کو چاہیے ان 4 ڈسٹرکٹ کو اپنی رپورٹ سے نکال دے
حکومت پنجاب کو اس پر فوری ایکشن لینا چاہیے
ختم شد

18/12/2024

*_کاروباری ہفتے کے تیسرے روز سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر زبردست تیزی دیکھی گئی_*
1300 سے زائد پوائنٹس اضافے کے ساتھ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 16 ہزار 165 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے دوسرے روز پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس 1308 پوائنٹس کی کمی کیساتھ 1 لاکھ 14 ہزار 860 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا

18/12/2024

*_پاکستان کی سویا بین آئل کی درآمدات میں 0.48 فیصد کی کمی_*

ذرائع کے مطابق مالی سال کے پہلے 5 ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران پاکستان کی سویا بین آئل کی امپورٹ 0.48 فیصد کمی کیساتھ 74 ہزار 385 میٹرک ٹن رہی جو گزشتہ سال 74 ہزار 745 میٹرک ٹن تھی۔ پاکستان نے سویا بین آئل امپورٹ پر 7 کروڑ 36 لاکھ 47 ہزار ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ کی۔ تاہم صرف ماہ نومبر میں پاکستان نے 1 کروڈ 51لاکھ 38 ہزار ڈالر کی خطیر رقم سے 15 ہزار 45 میٹرک ٹن سویا بین آئل خریدا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت 134.72 فیصد زیادہ ہے۔

18/12/2024

*_پاکستان کی شوگر برآمدات میں 968 فیصد سے زائد کا اضافہ_*
ذرائع کے مطابق مالی سال کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) میں پاکستان کی شوگر ایکسپورٹ 968.03 فیصد کے زبردست اضافہ کیسا تھ 3 لاکھ 53 ہزار 530 میٹرک ٹن رہی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران صرف 33 ہزار 101 میٹرک ٹن تھی۔ پاکستان نے شوگر کی برآمدات سے 19 کروڑ 67 لاکھ 17 ہزار ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ حاصل کیا۔ پاکستانی شوگر ملز نے صرف ماہ نومبر میں 8 کروڈ 84 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی 1 لاکھ 66 ہزار 283 میٹرک ٹن شوگر برآمد کی جبکہ گزشتہ سال ماہ نومبر میں پاکستان نے شوگر ایکسپورٹ نہیں کی تھی۔

18/12/2024

*_پاکستان کی پام آئل درآمدات میں 5.72 فیصد کا اضافہ_*

ذرائع کے مطابق مالی سال کے پہلے 5 ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران پاکستان کی پام آئل در آمدات 5.72 فیصد اضافہ کیساتھ 13 لاکھ 19 ہزار 638 میٹرک ٹن رہی جو گزشتہ سال 12 لاکھ 48 ہزار 228 میٹرک ٹن تھی۔ پاکستان نے پام آئل امپورٹ پر 1 ارب 25 کروڑ 90 لاکھ 30 ہزار ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ کی۔ پاکستان نے صرف ماہ نومبر میں 23 کروڑ 55 لاکھ 90 ہزار ڈالر سے زائد رقم سے 2 لاکھ 34 ہزار 885 میٹرک ٹن پام آئل خریدا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت تقریبا 1.37 فیصد زیادہ ہے۔

               گندم | WHEAT                   

        Date 21/12/2024

**_21-Dec-2024_*
*<WHEAT PUNJAB/RATES>*
*گندم ریٹس پنجاب* 🌾
*Trend:Down|مندی* 🔻
Peplan Mandi@7250-7300 102/Kg
Sadiq Abad@2800-2840
R.Y.Khan@2800-2820
Khan Pur@2820-2850
Yazman@2840-2870
Maroot@2860/ *Lod*
Harunabad@2830-2850
Fort Abass@2850
Dunga Bunga@2850-2870
Hasil Pur@2830-2850
Faqirwali@2820-2840
Bahawalnagar@2800-2865
Chistian@2820-2870
C.Watni@2860-2890
T.T Singh@2860-2875
Pak Patan@2875-2900
Mian Chanu@2850-2890
Vehari@2860-2870
Sahiwal@2900-2910
Minchana Abad@2840-2860

Rajan Pur /Fazal Pur@2825
D.G Khan@2840-2860
Liyya@2850-2875

Scroll to Top